اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی ریاست بہار اسمبلی انتخابات کے دوران آر جے ڈی کے لیڈران اور مہاگٹھ بندھن کے وزیر اعلیٰ امیدوار تیجسوی یادو نے کٹیہار میں ایک بڑا بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بہار میں مہاگٹھ بندھن کی حکومت قائم ہوئی تو مرکز کی جانب سے منظور شدہ وقف (ترمیمی) ایکٹ کو کوڑے دان میں پھینک دیا جائے گا۔
تیجسوی یادو کا یہ بیان کٹیہار کے مسلم اکثریتی علاقے میں منعقدہ انتخابی جلسے کے دوران آیا، جہاں انہوں نے مرکز کی پالیسیوں اور ریاست میں تعلیم، صحت اور روزگار کے مسائل پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سب سے زیادہ لالو یادو سے خوفزدہ ہے۔ اسی لیے اگر ہم اقتدار میں آتے ہیں تو وقف سمیت جو بھی بل مرکز سے منظور ہوئے ہیں، انہیں کوڑے دان میں پھینک دیا جائے گا۔
تیجسوی یادو نے کٹیہار کے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہاں تعلیم اور دوا کے انتظامات ٹھیک نہیں ہیں اور نہ ہی روزگار کے کافی مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن کی حکومت ان تمام مسائل کو حل کرنے کا کام کرے گی۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا، ’’نتیش کمار ہمیشہ فرقہ پرست طاقتوں کے ساتھ رہے ہیں اور انہی کی وجہ سے آر ایس ایس نفرت پھیلانے کا کام کر رہا ہے۔
تیجسوی یادو نے کٹیہار کی عوام سے اپیل کی کہ وہ مہاگٹھ بندھن کو حمایت دیں تاکہ ریاست میں تعلیم، صحت اور روزگار جیسے بنیادی مسائل کا حل ممکن ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کی پالیسیوں اور قوانین کی وجہ سے بہار کی عوام کو نقصان پہنچ رہا ہے، لیکن مہاگٹھ بندھن کی حکومت بننے پر یہ صورتحال بدل جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ ایک دن قبل ہی آر جے ڈی کے ایم ایل سی محمد قاری سہیب نے بھی بیان دیا تھا کہ اگر تیجسوی یادو وزیر اعلیٰ بنے تو مرکز کی جانب سے لائے گئے وقف سمیت تمام بل پھاڑ کر پھینک دیے جائیں گے۔ اس بیان کے بعد بی جے پی نے سوال اٹھایا تھا کہ کوئی وزیر اعلیٰ مرکز کے قانون کو کیسے منسوخ کر سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ